“آدمی کی فطرت ہے کے وہ اپنی اچھای سن کر خوش ہوتا ہے”
“میرا یہ دعوی نہیں کہ ہنسنے سے سفید بال کالے ہو جاتے ہیں' اتنا ضرور ہے کہ پھر وہ اتنے بُرے معلوم نہیں ہوتے۔”
“دنیا عورت کے ماضی کو کبھی نہیں بھولتی. دنیا صرف مرد کے ماضی کو بھولتی ہے."”
“سن الخمسين ! سن الغرائب ! سن صحوة الضمير أو موت الضمير . سن قدوم الشيخوخة أو عودة المراهقه . سن الزوجة الجديدة أو العشيقة القديمة.”
“خیام اگر ز باده مستی خوش باشبا ماه رخی اگر نشستی خوش باشچون عاقبت هستی ما نیستی استانگار که نیستی چون هستی خوش باش”
“گویند کسان بهشت با حور خوش استمن میگویم که آب انگور خوش استاین نقد بگیر و دست از آن نسیه بدارکآواز دهل شنیدن از دور خوش است”